حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل کے صوبائی دفتر سے جاری بیان میں محترم علی نقوی نے کہا کہ ماہ صیام ہمارے لئے نعمت خداوندی ہے۔ رحمتوں اور بخششوں کا لامتناہی سلسلہ، فیوض و برکات کا تسلسل سے نزول ہمارے لئے اپنے نفوس کی طہارت کے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی اگر امت مسلمہ اپنے عقائد و نظریات کی اصلاح، اپنی زبوں حالی کے خاتمے اور اپنی روحانی فکر کو جلا بخشنے کے لئے قرآن مجید کی طرف حقیقی معنوں میں رجوع کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ اس کے تمام مسائل و مشکلات کا خاتمہ نہ ہوسکے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے صوبائی ترجمان نے مزید کہا کہ 14 اگست کی طرح 27 رمضان بھی یوم تجدید عہد کا دن ہے، ملکی استحکام کےلئے آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور صحیح معنوں میں جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے۔ مصلحتوں اور فائدوں کے لیے بے جا پالیسیوں کے بجائے ملک و قوم کے مفاد میں اقدامات اٹھائے جانے چاہیئں۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبۂ سندھ کے ترجمان نے کہا کہ وطن کی ترقی، خوشحالی اور اسے صحیح معنوں میں اسلامی، فلاحی اور جمہوری ریاست بنانے کےلئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہیئے تھا لیکن پاکستان کو جن مقاصد کےلئے بنایا گیا، جن محرومیوں کے خاتمے اور جن بنیادی آزادیوں کے حصول کےلئے قائم کیا گیا تھا وہ آج تک حاصل نہیں کیے جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی ملک میں جہاں شہری و بنیادی حقوق پر سوال اٹھ رہے ہیں وہیں طبقاتی تفریق نے معاشرے میں بگاڑ پیدا کیا ہوا ہے، انصاف کا حصول مشکل ہے، عام آدمی کو ریلیف نہیں مل سکا وہ کٹھن حالات سے دو چار ہے، اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرتا دکھائی دیتا ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں۔
محترم علی نقوی نے مزید بتایا کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے، متوسط طبقہ اس بڑھتی مہنگائی سے بری طرح متاثر ہے، حکومت بڑھتی مہنگائی کو قابو کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے، اشیاء خردونوش کی قیمتیں قابو سے باہر ہوچکی ہیں مسلسل پیٹرول کے بڑھتے نرخ غریب عوام پہ مزید بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے جا توازن کی پالیسیوں سے اجتناب کرتے ہوئے آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی پر عمل کرنا ہوگا کیونکہ ملک کے تمام مسائل کا حل آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اورصحیح معنوں میں جمہوریت کے تسلسل میں ہے۔